baadshah aur teen sipahi | urdu story | urdu kahani | story time

                                         بادشاہ اور تین سپاہی





baadshah aur teen sipahi | urdu story
source | https://m.dailyhunt.in/ 



آج سے سو سال پہلے کی بات یہ یہ۔ ایک بہت رءیس اور دانشمند بادشاہ تھا۔ اس کی عوام بھی اس سے بہت خوش تھی۔ بادشاہ کی کوئی اوالد نہ تھی اس لیے اسے ایک بات کی فکر رہتی تھی۔ فکر اس بات کی تھی کہ وہ بوڑھا ہو گیا تھا اور اسے ڈر تھا کہ اس کے مرنے کے بعد کون اس کی عوآم کا خیال رکھے گا۔ بادشاہ ہر وقت اس بارے میں سوچتا رہتا تھا۔ ایک دن اس نے اپنے تین بہادر سپاہیوں کو اپنے پاس بالیا۔ ان کا نام جالل، تالل اور نہال پر فورا آگئے۔ بادشاہ نے انہیں کہا: ً تھا، تینوں بادشاہ کے بالنے بادشاہ: تم تینوں میرے سب سے بہادر سپاہی ہو۔ تم تینوں جانتے ہو کہ میں اب بوڑھا ہوگیا ہوں اور میری طبیعت اب نہ ساز رہتی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ تم تینوں میں سے کوئی ایک اب میری حکومت سنبھالے اور میری عوآم کا خیال رکھے۔ پر میں پریشان ہوں کہ تم تینوں میں سے کسے اپنی جگہ نیا بادشاہ بناؤں۔ تینوں سپاہی بہت پیار سے بادشاہ کی طرف دیکھنے لگے۔ بادشاہ کی طبیعت دیکھ کر ان کی آنکھوں میں آنسوں آگئے تھے۔ بادشاہ: میں نے فیصلہ کیا ہے کہ تم تینوں سے کچھ سوال پوچھوں گا اور ان کے جوابات کی بنیاد پر فیصلہ کروں گا کہ نیا بادشاہ کس کو بناؤں۔ بادشاہ نے تینوں سے ایک سوال پوچھا۔ کہا بتاؤ تم میرے لیے کیا کر سکتے ہو. جالل نے جواب دیا: بادشاہ سالمت میں آپ کے لیے اپنی جان بھی دے سکتا ہوں۔ تالل نے جواب دیا: بادشاہ میں آپ کے لیے اپنا گھر، اپنی دولت سب کچھ قربان کر سکتا ہوں۔ نہال نے جواب دیا: بادشاہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت کروں گا۔ بادشاہ تینوں کے جوابات سن کر بہت خوش ہوا۔ دوسرا سوال پوچھا۔ کہا کہ میں اگر تمہیں اپنی جگہ بادشاہ بنا دوں اور پھر تم دیکھو کہ اوآم میں سے کسی نے چوری کی ہے تو تم اسے سزا دو گے یا معاف کر دو گے۔ تینوں سپاہیوں نے جواب دیا کہ سزا دینگے۔ چوری کرنا غلط بات ہے۔ بادشاہ نے پھر اپنا آخری سوال پوچھا۔ کہا کہ بتاؤ اگر مجھ سے چوری ہو جائے تو سزا دو گے یا معاف کر دو گے۔ جالل نے جواب دیا: آپ تو بادشاہ ہیں۔ میں آپ کو سزا نہیں دے سکتا۔ تالل نے جواب دیا: معاف کر دوں گا اور سمجھاؤں گا کہ دوبارا آپ سے یہ غلطی نہ ہو۔ نہال نے جواب دیا: بادشاہ سالمت اگر آپ چوری کریں گے تو میں آپ کو بھی سزا دوں گا۔ کیونکہ عوام اور بادشاہ سب کے لیے قوانین اور ان کو توڑنے کی سزا ایک برابر ہے۔ غلطی عوام سے ہو یا بادشاہ سے سب کو سزا ایک جیسی ملنی چاہیے۔ بادشاہ نے ان تینوں کے جوابات سنے اور انہیں واپس جانے کو کہا۔ اگلے دن بادشاہ نے اعالن کیا کہ نہال اس کی جگہ نیا بادشاہ ہوگا۔ بادشاہ نے کہا: ایک اچھا حاکم وہ ہوتا ہے جس کے لیے وہ اور اس کی عوام ایک برابر ہو۔ وہ اگر غلطی کرے تو اس کی زمہ داری لے۔ اپنی عوام کے ساتھ نہ انصافی نہیں ہونے دے اور سپاہی نہال میں یہ تمام خوبیاں ہیں۔ اس لیے یہی نیا بادشاہ ہے


Share it

Do not miss

baadshah aur teen sipahi | urdu story | urdu kahani | story time
4/ 5
Oleh