![]() |
Photo by Abdullah Öğük on Unsplash |
دوستوں ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک گاؤں میں ایک شخص رہتا تھا اسکا نام غلام احمد تھا
اسکے تین بیٹے تھے تینوں اپنے والد سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے
ایک مرتبہ غلام احمد نے اپنے تینوں بیٹوں کو بلایا اور انکو ایک ایک آم دیا اور کہا کہ اس آم کو ایسی جگہ بیٹھ کر کھائو جہاں تمہیں کوئی بھی نہ دیکھ رہا ہو جو ایسا کرنے میں کامیاب ہو گیا تو میں اس کو انعام دونگا
تینوں بیٹے والد کو اللہ حافظ کہہ کر اور ان سے دعائیں لے کر گھر سے نکل گئے
دوسرے دن غلام احمد نے اپنے تینوں بیٹوں کو بلایا اور باری باری سب سے پوچھا.. سب سے پہلے بڑے بیٹے رضوان سے پوچھا
کیا تم اس کو ایسی جگہ بیٹھ کر کھانے میں کامیاب ہوگئے ہو جہاں تم کو کوئی بھی نہ دیکھ رہا ہو ؟
رضوان نے جواب دیا الحمد للہ ابا جان.... میں نے وہ آم ایک درخت کے پیچھے بیٹھ کر کھایا ہے وہاں مجھے کوئی نہیں دیکھ رہا تھا
پھر غلام احمد نے اپنے دوسرے بیٹے سے پوچھا.. وقاص! تم بتاؤ تم نے کیا کیا؟
وقاص نے کہا! ابا جان میں نے وہ آم ایک کمرے میں بند ہوکر اندھیرا کرکے کھایا ہے مجھے امید ہے میرے کو کسی نے نہیں دیکھا..
غلام احمد نے اپنے تیسرے بیٹے سے پوچھا! راشد تم نے کیا کیا؟؟
راشد نے کہا ابا جان میں نے کتاب اسمائے حسنی میں پڑھا ہے کہ اللہ کا ایک نام ہے "البصیر" ہر ایک کو ہر حال میں دیکھنے والا میں نے بہت سوچا اور بہت تلاش کیا لیکن مجھے ایسی کوئی جگہ نہیں ملی جہاں میرا اللہ مجھے نہیں دیکھ رہا ہو اللہ تو ہر جگہ موجود ہیں اس لئے میں یہ آم نہیں کھا سکا
غلام احمد اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کی عقلمندی پر بہت خوش ہوا اور اس کو انعام دیا پھر غلام احمد نے اپنے تینوں بیٹوں سے کہا.......
میرے پیارے بیٹوں .... بے شک اللہ ہم سب کو ہر حال میں ہر جگہ دیکھتا ہے ہماری باتوں کو سنتا ہے اور جو خیالات ہمارے دلوں میں آتے ہیں انکو بھی جانتا ہے
اللہ کی نافرمانی سے ہر وقت بچو اور اللہ کے سارے احکامات پر عمل کرو جس پر اللہ تم سے راضی ہو جائے اور تمہیں دنیا میں راحت.. سکوں..اطمینان.. عطا فرمائے اور مرنے کے بعد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جنت میں داخل کرے جہاں انسان جو چاہے گا وہ ہی ہوگا جنت میں مزے ہی مزے ہوں گے....
Share it
اللہ دیک رہا ہے
4/
5
Oleh
ST