the two candles story in urdu | دو موم بتیاں

the two candles story in urdu
Photo by Alyssa Stevenson on Unsplash





ایک دفعہ کا زکر ہے کہ ایک دکان میں دو موم بتیاں تھیں۔ جس میں سے ایک لمبی موم بتی جو کہ جانور کی چربی سے بنی تھی اور دوسری موم سے بنی موم بتی تھی جو کہ خوبصورت تھی۔ لمبی موم بتی اپنے اند ر کمی محسو س کرتے ھوے اکثر سوچنے لگتی کہ لوگ مجھےاتنا پسند نہیں کرتے۔ لوگ مجھے عا م سی موم بتی سمجھتے ہیں جب کہ موم سے بنی ہوئی موم بتی اپنی خبصورتی کی وجہ سے لوگوں کو زیادہ پسند تھی۔ موم کی موم بتی کو تمام لوگ بہت پیار سے چمکیلے سٹینڈ پر سجا کرموتیوں کہ ساتھ آرا ستہ کر کے اپنے گھروں میں سجاتے تھے۔ لمبی موم بتی خود کو کم تر سمجھتی کیونکہ موم کی موم بتی کو اپنے اوپر بہت غرور تھا، اور لمبی موم بتی سوچنے لگتی کہ شا ید میری  زندگی ایسے ھی مایو سی میں گزرے گی۔
اتنی دیر میں اس دکان میں ایک مالدار خاتون آئی اور دونوں موم بتیوں کو خرید کر اپنے پرس میں ڈال کر لے گی۔ وہ مالدار خاتون  موم بتیاں خرید کر جب دکان سے باہر نکلی تو اس نے ایک لڑکے کو دیکھا جو کہ بہت غریب لگ رہا تھا۔ وہ لڑکا سڑک کے کنارے کھڑاغبارے بیچ رہا تھا۔ امیر خاتون کو اس غریب لڑکے پر بہت ترس آیا اور اس نے لڑکے کولمبی موم بتی دے دی۔ وہ لڑکا موم بتی لے کر بہت خوش ہوا۔ وہ یہ سوچ کر خوش ہو ریا تھا کہ اب میرے گھر میں بھی روشنی ہو گی۔ لڑکا موم بتی لے کر جلد ی سے اپنے گھر کی طرف چل دیا ۔
       جبکہ دوسری طرف تو بات ہی کچھ اور تھی۔ خوبصورت موم کی موم بتی بڑی آسائیش سے اپنی زندگی گزار رھی تھی۔ وہ ایک خوبصورت سٹینڈ میں موجود تھی جس کو ریشم کے کپڑے سے آراستہ کیا گیا تھااور اس کو ایک دلکش ٹرے میں سجا یا گیا تھا ۔موم کی موم بتی اپنی زندگی کو عالیشان گھر میں بہت خوشی سے گزار رہی تھی۔ 
لمبی موم بتی بیچاری کسی غریب کے گھر اپنی زندگی گزارنے کی سوچوں میں جل رھی تھی۔ لیکن یہاں معا ملہ کچھ اور ھی ھو گیا۔ وہ موم بتی جو خود کو کم تر سمجھ کر مایو سی کا شکار ھو رھی تھی اچانک وہ خوشی سے حیران ہو گئی۔اس نے ایک عجیب منظر دیکھا۔ جب وہ غریب لڑکا اپنے گھر لمبی موم بتی لے کے گیا تو اس نے سب کو آواز دے کر بلایا۔ بدقسمتی سے ان کے گھر کوئی روشنی نہیں تھی۔ بلکہ غربت کی وجہ سے شاید ھی کبھی لڑکا اور اس کے گھر والے مسکرائے ھوں۔اس لڑ کے کی اواز سنتے ھی سب گھر والے جلد ہی اکھٹے ہو گئے۔ لڑکے نے لمبی موم بتی کو ایک خشک جگہ پر رکھا اور اسے آگ سے جلا دیا۔ یکدم اس کے چھوٹے سے گھر میں دوشنی ہو گئی۔ لڑکے کے والدین اور چھوٹے بہن بھائی  اپنے گھر میں موم بتی کی  پھیلی ھوی روشنی سے بہت خوش ھوے۔ 
یہ منظر دیکھتے ھوے لمبی موم بتی کو ایک عجب سا سکون اور اتمینان محسوس ھوا۔ موم بتی یہ سوچنے لگی کہ اگر میں محل میں ہوتی تو کسی کو میری موجودگی کا احساس تک نا ہونا تھا۔ کیونکہ محلوں میں تو موم بتیوں کے ساتھ ساتھ برقی قمقمے بھی ہوتے ہیں جن کی روشی کے آگے ہماری روشنی بلکل مدہم پڑ جاتی ہے۔ مجھے جو عزت اس گھر میں ملی کسی محل میں کبھی نہیں ملتی۔ ہمیشہ اس جگہ اپنی موجودگی ہونی چاہیے جہاں کے لوگوں میں آپ کی کوئی عزت ہو۔ یہ بس سوج کر لمبی موم بتی جو کہ اپنے آپ سے بہت مایوس تھی خوش ہو گئی اور اپنے آپ کو ایک غریب لڑکے کے گھر میں روشنی پھیلانے پر فخر کرنے لگی۔

Share it

Do not miss

the two candles story in urdu | دو موم بتیاں
4/ 5
Oleh